سوال : کیافرماتے ہیں علماء کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ایک شخص مسجد کے احاطہ میں مسواک اور تسبیح وغیرہ بیچتاہے ، اس کایہ فعل شرعاًکیساہے ؟
:الجواب وباللّٰہ التوفیق
شرعی نقطۂ نظرسے مسجد کی حدود کے اندر خرید وفروخت کرنامناسب نہیں ہے،یہ مسجد کے آداب کے خلاف ہے۔
لہذاصورت مسئولہ میں اس شخص کوچاہیے کہ مسواک ،تسبیح اور دینی کتا بیں مسجد کے احاطہ سے باہر رکھ کربیچ دیاکریں مسجد کے احاطہ کے اندر بیچنامناسب نہیں۔
:والدّلیل علی ذلک
’’أن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم :نھیٰ عن الشراء والبیع في المسجد‘‘(۱)
ترجمہ : بے شک آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مسجد میں خریدوفروخت سے منع فرمایاہے۔
(۱)رد المحتارعلی ھامش الدرالمختار،کتاب الصوم ،باب الإعتکاف :۲/۴۴۹،ایم ایچ سعید
’’وقید بالمعتکف ،لأن غیرہ یکرہ لہ البیع مطلقاًلنھیہ علیہ الصلوٰۃ والسلام عن البیع والشراء في المسجد‘‘(۲)
ترجمہ: اور اس کومعتکف کے ساتھ مقید کیا،اس لیے کہ معتکف کے علاوہ کسی شخص کے لیے (مسجد میں )بیع مطلقا ًمکروہ ہے۔کیونکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مسجد میں خرید وفروخت سے منع فرمایاہے۔
(۲)البحرالرائق،کتاب الصوم ،باب الإعتکاف:۲/۵۳۰،مکتبہ رشیدیۃ کوئٹہ