دارالافتاء

میت پردوبارہ نماز جنازہ پڑھنا

: سوال

         کیافرماتے ہیں علماء کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ایک میت پر اس کے باپ ،بیٹوں اورشوہر وغیرہ رشتہ داروں نے نماز ِجنازہ اداکی ۔اب اس کے بعد میت کے بھائی دوبارہ نماز جنازہ پڑھنے کامجازہے کہ نہیں؟

  : الجواب وباللّہ التوفیق

         جب ایک مرتبہ میت پر ولی نے خود یااس کی اجازت سے نماز ِجنازہ پڑھی گئی تو اس کے بعد میت کے دوسرے اولیاء کونماز ِجنازہ دہرانے کی گنجائش نہیں،اگرچہ وہ دوسرے اولیاء اس ولی کے درجہ کے برابر ہوں جس کی اجازت سے نماز ِجنازہ اداکی گئی ہے۔تو جب ولی ٔقریب کونماز ِجنازہ دہرانے کی اجازت نہیں تو ولی ٔابعد بطریق ِاولیٰ مجاز نہیں ہوگا۔

         صورت مسئولہ میں چونکہ میت پرایک مرتبہ شوہر ،باپ اور بیٹوں کی اجازت سے نمازِجنازہ اداکی گئی ہے ۔لہذااس کے بعد میت کے بھائی کوشرعاًیہ اختیار حاصل نہیں کہ وہ میت پردوبارہ نمازِجنازہ دہرائے۔

:والدّلیل علی ذلک

’’وإن صلّی علیہ الولي لم یجز لأحد أن یصلي بعدہ ……ولو صلی علیہ الولي وللمیّت أولیاء اُخر بمنزلتہ لیس لھم أن یعیدواکذافي الجوھرۃ النیّرۃ۔‘‘(۱)

ترجمہ: اگر میت پر ولی نے نماز جنازہ پڑ ھ لیا تو اس کے بعد کسی کے لیے اس پر نماز جنازہ پڑھناجائز نہیں۔۔۔اور اگر اس پر ولی نے نماز جنازہ پڑھائی اور میت کے لیے اس کے مرتبہ کے برابر دوسرے اولیاء بھی ہو تو ان کے لیے نماز جنازہ کااعادہ جائزنہیں۔

(۱)الفتاوی الھندیۃ ،کتاب الصلوٰۃ ،الباب الحادي والعشرون في الجنائز ،الفصل الخامس في الصلوٰۃعلی الجنازۃ:۱/۱۶۲مکتبہ رشیدیۃ کوئٹہ